حضرت بہاؤالدین نقشبندؒ فرماتے ہیں جس قدر نفوس ہیں اسی قدر خدا سے ملنے کی راہیں ہیں۔ ہر نفس اپنی حقیقت سے ملنے کا راستہ رکھتا ہے لیکن دینِ کبریٰ میں بِلا اِتفاق تین راہوں کو اخذکیا ہے۔ یہ تین راستے سب راستوں سے افضل ہیں اور انھیں راستوں پر چلنے سے لاکھوں ولی اللہ بن گئے اور ان کی تصدیق تواتر سے حق الیقین تک پہنچتی ہے۔ یہ راستے بے شک سب راستوں سے افضل ہیں، وہ راستے یہ ہیں:
• ذکر
• فکر
• رابطہ
شیخ خواجہ معصومؒ کا فرمان ِ مبارک ہے:
ذِکر رابطہ کے بغیر اللہﷻ تک نہیں پہنچاتا لیکن رابطہ بغیر ذِکر کے اللہ ﷻ تک پہنچاتا ہے۔ پس رابطۂ شیخ انتہائی عمدہ اور مفید چیز ہے جس کی بنا پرطالب بوجہ اتصالِ روحانی و کمالِ باطنی اپنے شیخ سے ایسا حاصل کر لیتا ہے کہ دیکھنے والے کو مُرشد کا عکس محسوس ہوتا ہے۔ روحانیت کی راہ میں رابطہ اور ادب دو ایسی چیزیں ہیں جو آپ کو روحانیت میں بہت آگے لے کر جاتی ہیں۔ اللہ ﷻ ہم سب کو سمجھ اور ہدایت دے۔ آمین