محنت کے بغیر پھل نہیں ملتا ۔ لیکن آج کل کے دور میں لوگ سست ہو گئے ہیں ، محنت نہیں کرنا چاہتے ۔ چاہتے ہیں سب کچھ تھالی میں رکھ کر پیش کر دیا جائے ۔
لوگ چاہتے ہیں ہم کچھ نہ کریں ، بس پیر صاحب ہی ان کے لیے سب کچھ کرتے رہیں ، ان کے مسائل حل کریں ، ان کی پریشانیاں دور کریں ، گھنٹوں ان کی بات سنیں اور آخر میں جادو کی چھڑی گھما کر اس کے سارے کام چٹکیوں میں کر ڈالیں۔
میرا سوال ہے ؟ آخر تم کب کچھ کرو گے ؟ کب اپنے لیے ، دین کے لیے ، شیخ صاحب کے لیے محنت کرو گے ، کب تم اللّہ تعالیٰ کی محبت میں اخلاص کے ساتھ بنا کسی غرض و غایت کے شیخ صاحب کے لیے جان لڑاؤ گے ؟ کب تم سستی چھوڑ کر چست بنو گے ؟ آخر کب تم کمیونٹی کا حصہ بن کر نوری پلیٹ فارم پر متحد ہو گے۔
کیا تم قبر میں اتر جانے کے بعد ہوش میں آؤ گے ؟ اب بھی وقت ہے سنبھل جاؤ اور مخلص ہو کر شیخ صاحب کے ہو جاؤ ، میرا دعویٰ اور یقین ہے تمہارا دین اور دنیا سب نور نوری ہو جائے گا۔
سید وجاہت علی نقشبندی
بہت شکریہ۔ اللہ ﷻ جزائے خیر دے۔ نستعلیق فونٹس نہ بھی ہوں تو فونٹ سائز کافی بہتر ہے۔